1. Inhalt
  2. Navigation
  3. Weitere Inhalte
  4. Metanavigation
  5. Suche
  6. Choose from 30 Languages

ایپل کا آئی پیڈ منی: ’ٹیکنالوجی کا نیا شاہکار‘

امریکی صدارتی مہم، ملکی معیشت کا موضوع غالب

جیمز بانڈ فلم سیریز کے پچاس برس: اسکائی فال کا پریمیئر

دہشت گردوں کی مدد کے بھارتی الزامات بے بنیاد ہیں، پاکستان

روما باشندوں کی نسل کشی: میرکل یادگار کا افتتاح کر رہی ہیں

حالات حاضرہ

معاشرہ

  • ایمان کا مرکز و محور

    حج ، دین اسلام کا پانچواں فریضہ

    ایمان کا مرکز و محور

    ہر مسلمان زندگی میں کم از کم ایک مرتبہ مکہ کے سفر پر جانے کی خواہش رکھتا ہے۔ ’خانہ کعبہ‘ کو بیت اللہ یعنی خدا کا گھر بھی کہا جاتا ہے۔ یہ مکہ کی سب سے بڑی مسجد ’مسجد حرام‘ کے وسط میں واقع ہے۔ سیاہ رنگ کے غلاف کعبہ کو خصوصی طور پر تیار کیا جاتا ہے۔

  • پیغمبر اسلام

    حج ، دین اسلام کا پانچواں فریضہ

    پیغمبر اسلام

    پیغمبر اسلام حضرت محمد مصطفی (ص) کی پیدائش مکہ میں ہوئی تھی۔ کعبہ کے مشرق میں حجر اسود نصب ہے، سیاہ رنگ کا یہ پتھر پیغمبر اسلام نےاپنے ہاتھوں سے اس جگہ نصب کیا تھا۔

  •  سفر حج

    حج ، دین اسلام کا پانچواں فریضہ

    سفر حج

    گزشتہ صدیوں میں عازمین حج بڑے بڑے قافلوں کی صورت میں مکہ آیا کرتے تھے۔ اُس دور میں زائرین کو سفرکے دوران بہت سی مشکلات پیش آتی تھیں۔ یہ سفر طویل ہوا کرتا تھا اور راستے میں حاجیوں کو لوٹ بھی لیا جاتا تھا۔

  • تیز اور سہل

    حج ، دین اسلام کا پانچواں فریضہ

    تیز اور سہل

    آج کل زیادہ تر حجاج کرام ہوائی جہاز کے ذریعے سعودی عرب پہنچتے ہیں۔ جدہ کے ہوائی اڈے سے بسوں کے ذریعے حجاج کو مکہ لے جایا جاتا ہے۔ جدہ سے مکہ کا فاصلہ تقریباً 80 کلومیٹر ہے۔

  • احرام، ظاہری اور باطنی پاکیزگی

    حج ، دین اسلام کا پانچواں فریضہ

    احرام، ظاہری اور باطنی پاکیزگی

    مناسک حج شروع کرنے سے قبل مردوں کے لیےاحرام باندھنا لازمی ہے، جو دو سفید چادروں پر مشتمل ہوتا ہے۔ احرام باندھتے ہی عازمین حج پاکیزگی کی ایک ایسی حالت میں چلے جاتے ہیں، جہاں ان پر بہت ساری چیزیں حرام ہو جاتی ہیں۔

  • خیموں کا شہر

    حج ، دین اسلام کا پانچواں فریضہ

    خیموں کا شہر

    منٰی کا شہر مکہ کا حصہ سمجھا جاتا ہے۔ منی میں حج کے دوران لاکھوں کی تعداد میں خیمے لگائے جاتے ہیں، جہاں عازمین قیام کرتے ہیں۔ حفاظت، صحت و علاج، نقل و حمل، رہائش اور کھانے پينےکی چيزوں کی فراہمی کے حوالے سے حج کا موقع سعودی حکام کے ليے ايک بہت بڑا چيلنج بھی ہے۔

  • جبل رحمت

    حج ، دین اسلام کا پانچواں فریضہ

    جبل رحمت

    مکہ سے 25 کلومیٹر مشرق کی جانب عرفات کی پہاڑیاں ہیں۔ 9 ذی الحجہ کو حاجی عرفات کے میدان میں جمع ہو کر جبل رحمت کی جانب ہاتھ اٹھا کر دعا مانگتے ہیں۔ انہیں مغفرت کی پہاڑیاں بھی کہا جاتا ہے۔ عرفات مناسک حج کا ایک لازمی اور اہم ترین رکن ہے بلکہ بعض روایات کے مطابق دراصل حج اسی کا نام ہے۔

  • شیطان کو کنکریاں مارنا

    حج ، دین اسلام کا پانچواں فریضہ

    شیطان کو کنکریاں مارنا

    حج کے دوران کئی مرتبہ علامتی طور پر شیطان کو کنکریاں بھی ماری جاتی ہیں۔ اس دوران عازمین حج تینوں شیطانوں کو، جو بڑے بڑے ستونوں کی شکل میں ایستادہ ہیں، ہر بار سات سات کنکریاں مارتے ہیں

  • قربانی

    حج ، دین اسلام کا پانچواں فریضہ

    قربانی

    جانور کی قربانی کرنا بھی حج کا ایک لازمی حصہ ہے۔ اس موقع پر سنت ابراہیمی کو یاد کیا جاتا ہے۔ حضرت ابراہیم اللہ کے حکم پر اپنے بیٹے حضرت اسمٰیعل کو قربان کرنے کے لیے تیار تھے اور حضرت اسماعیل نے بھی حکم خداوندی کے آگے سر جھکا دیا تھا۔ حضرت اسماعیل علیہ السلام کی اسی قربانی کی یاد میں ہر سال مسلمان عید الاضحٰی مناتے ہیں۔

  • حج کے دوران حادثات

    حج ، دین اسلام کا پانچواں فریضہ

    حج کے دوران حادثات

    سعودی حکومت حج کے دوران حادثات کی روک تھام کے لیے حفاظتی انتظامات پر اربوں ڈالر کی رقم خرچ کرتی ہے۔ ان واقعات میں بہت سے حاجی کچلے جانے یا خیموں میں آگ لگ جانے کی وجہ سے ہلاک ہوتے رہے ہیں۔ سن 2006ء ميں 364 حاجی مکہ سے منیٰ کو جانے والے راستے ميں ايک پل کے قريب کچلے جانے سے ہلاک ہو گئے تھے

  •  سب سے بڑا اجتماع

    حج ، دین اسلام کا پانچواں فریضہ

    سب سے بڑا اجتماع

    ہر سال 25 لاکھ سے زائد افراد اس فرض کو ادا کرنے کے لیے سعودی عرب کا رخ کرتے ہیں۔ حج کو انسانوں کا سب سے بڑا عالمی اجتماع بھی کہا جاتا ہے۔

  • طواف

    حج ، دین اسلام کا پانچواں فریضہ

    طواف

    عازمین حج خانہ کعبہ کا طواف کرتے ہوئے اُس کے گرد سات چکر مکمل کرتے ہیں۔ بعد ازاں وہ صفا اور مروہ پہاڑیوں کے درمیان سات مرتبہ چکر لگاتے ہیں، ویسے ہی جیسے حضرتِ ابراہیم کی اہلیہ حضرت ہاجرہ نے پانی کی تلاش میں لگائے تھے اور روایت کے مطابق خدا تعالیٰ کے حکم سے آب زم زم کا چشمہ رواں ہو گیا تھا۔

  • حج کی اہمیت

    حج ، دین اسلام کا پانچواں فریضہ

    حج کی اہمیت

    زیادہ تر مسلمان زندگی میں کم از کم ایک مرتبہ حج کرنے کی خواہش رکھتے ہیں۔ ہر سال حاجیوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا رہتا ہے، جس کی وجہ سے سعودی حکومت کی جانب سے حرم اور مختلف مساجد کی توسيع کے منصوبے جاری رہتے ہیں۔

سائنس اور ماحول

  • عمومی تصور اور حقیقت

    جرمنی میں مسلمان

    عمومی تصور اور حقیقت

    جرمنی میں اسلام کی ایک مخصوص تصویر ہے۔ بہت سے جرمن یہ سمجھتے ہیں کہ مسلم خواتین کو اسکارف پہننے پر مجبور کیا جاتا ہے۔ وفاقی حکومت کے ایک سروے کے مطابق 90 فیصد خواتین اپنی مرضی اور مذہبی وجوہات کی بناء پر اسکارف استعمال کرتی ہیں۔

  • روزمرہ زندگی کے پہلو

    جرمنی میں مسلمان

    روزمرہ زندگی کے پہلو

    تنقید کرنا آسان لیکن سچ کو جاننا مشکل ہے۔ مسلمانوں کے روزمرہ کے معاملات کو اجاگر کرنے کے لیے ایک جرمن میگزین Zenith کی طرف سے تصویری مقابلے کا اہتمام کیا گیا۔ ایک شادی پر جاتے ہوئے کھینچھی گئی اس تصویر کو پہلا انعام دیا گیا۔

  • زیر نگرانی

    جرمنی میں مسلمان

    زیر نگرانی

    زیادہ تر جرمن عوام امریکا میں نائن الیون حملوں کے بعد سے اسلام کی طرف متوجہ ہوئے۔ تب سے اسلام کو خطرہ بھی تصور کیا جاتا ہے۔ یہ تاثر زائل کرنے کے لیے بہت سے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ ان میں سے ایک مسلمانوں اور غیر مسلموں کے درمیان معلومات کے تبادلے کا فروغ بھی ہے۔

  • دروازے کھلے ہیں

    جرمنی میں مسلمان

    دروازے کھلے ہیں

    بہت سے جرمن اسلام کو ایک پر اسرار مذہب سمجھتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ وہ ترک باشندوں کے ثقافتی مراکز اور چائے خانوں میں قدم رکھنے سے بھی ڈرتے ہیں۔ جرمن شہر بون میں ترک ثقافت متعارف کرانے کے لیے ’اجنبی ملک‘ کے نام سے ایک تصویری نمائش جا ری ہے۔

  • اسلام جرمنی کا حصہ ہے

    جرمنی میں مسلمان

    اسلام جرمنی کا حصہ ہے

    سابق جرمن صدر کرسٹیان وولف نے سن 2010 میں کہا تھا کہ اسلام جرمنی کا حصہ ہے۔ ان کے جانشین یوآخم گاؤک بھی یہاں بسنے والے مسلمانوں کو جرمنی کا حصہ قرار دیتے ہیں۔ اسلام اس وجہ سے بھی جرمنی کا حصہ ہے کہ بہت سے مسیحی جرمن اسلام قبول کر رہے ہیں۔

  • اسلام اور پولیس

    جرمنی میں مسلمان

    اسلام اور پولیس

    جرمنی میں قریب چار ملین مسلمان آباد ہیں۔ ترک مسلمان ’یلدیری کارا‘ انہی میں سے ایک ہیں۔ کارا کا تعلق پولیس میں ملازمت کرنے والے ان ایک فیصد تارکین وطن سے ہے، جن کا ایک اہم کام مسلمان گھرانوں میں یا مختلف مسلم خاندانوں کے مابین پیدا ہونے والے مسائل کے حل کے لیے ثالث کا کردار ادا کرنا ہے۔

  • سست عمل

    جرمنی میں مسلمان

    سست عمل

    جرمن معاشرے میں انضمام کا عمل کس قدر مشکل ہو سکتا ہے، اس کا پتہ خاتون فوٹو گرافر Agata Medina کی بنائی ہوئی دستاویزی فلم سے چلتا ہے۔ یہ دستاویزی فلم فلسطین سے آئے ہوئے ایک لڑکے علی کی ایک سالہ زندگی پر بنائی گئی ہے

  • روایتی مسلمان

    جرمنی میں مسلمان

    روایتی مسلمان

    ایک روایتی مسلمان کیسا ہوتا ہے، یہ جاننے کے لیے جرمنی بھر میں ایک تصویری مقابلہ منعقد کرایا گیا۔ منتظمین کے مطابق جرمنی میں مسلم ثقافت کا اظہار مختلف طریقوں سے کیا جاتا ہے۔ اسلامی ثقافت کو صرف سیاہ اور سفید قرار نہیں دیا جا سکتا۔


    مصنف: | ایڈیٹر: