1. Inhalt
  2. Navigation
  3. Weitere Inhalte
  4. Metanavigation
  5. Suche
  6. Choose from 30 Languages

خبریں | 31.10.2012 | 06:00

سینڈی طوفان امریکا میں تباہی اور بربادی کی ایک داستان چھوڑ گیا

امریکا میں سمندری طوفان سینڈی کا زور ٹوٹ گیا ہے مگر یہ طاقتور طوفان اپنے پیچھے تباہی اور بربادی کی ایک داستان چھوڑ گیا ہے۔ جزائر غرب الہند، کینیڈا اور امریکا میں اس طوفان کے باعث مجموعی طور پر ایک سو سے زائد افراد ہلاک ہوئے۔ امریکا کے تجارتی مرکز نیویارک میں سینڈی طوفان کے باعث ٹرانسپورٹ اور بجلی کا نظام مفلوج ہوکر رہ گیا ہے۔ طوفان کے سبب امریکا میں بیالیس اور محض نیویارک میں اٹھارہ افراد مارے گئے۔ نیویارک میں نکاسی آب کا نظام تباہ ہوکر رہ گیا ہے جبکہ کئی اہم شاہراہیں پانی میں ڈوبی ہوئی ہیں۔ نیویارک اور جرسی کے لاکھوں باسی بجلی سے محروم ہو گئے۔ نیویارک کے ناظم اعلیٰ مائیکل بلومبرگ کے بقول طوفان کے ساتھ چلنے والی انتہائی تیز رفتار ہواؤں سے بھی بڑی تباہی پھیلی۔ صدر باراک اوباما نے بین الاقوامی ہلال احمر کے دفتر میں طوفان کے بعد راحت کاری کے کاموں کا جائزہ لیا۔ انہوں نے متاثرہ شہریوں کی ہمت باندھتے ہوئے کہا کہ امریکا اس مشکل وقت میں ان کے ساتھ ہے۔ ماہرین موسمیات نے متبنہ کیا ہے کہ اگرچہ طوفان کا زور ٹوٹ چکا ہے تاہم سیلابی ریلوں سے اب بھی محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔

شامی فضائیہ کا جنرل حکومت مخالفین کے حملے میں ہلاک

شام کے سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق مسلح دہشت گردوں نے فضائیہ کے ایک جنرل کو ہلاک کر دیا ہے۔ سرکاری ٹی وی کے مطابق جنرل عبد اللہ محمود الخالدی کو  دارالحکومت کے رکن الدین نامی ضلع میں نشانہ بنایا گیا۔ حکومت مخالف باغیوں کے مطابق جنرل عبد اللہ ان کے خلاف فضائی کارروائیوں کے احکامات دینے والوں میں شامل تھے۔ دمشق سے موصولہ اطلاعات کے مطابق شہر کے نواحی علاقوں میں فضائیہ کی بمباری جاری ہے۔ اطلاعات کے مطابق دمشق میں فلسطینی مہاجرین کے کیمپ یرموک میں بھی صدر بشار الاسد کے حامیوں اور مخالفین میں جھڑپ ہوئی ہے۔ شام میں قیام امن کی سفارتی کوششوں کے سلسلے میں اقوام متحدہ کے خصوصی مندوب لخضر براہیمی روس کے بعد چین پہنچ چکے ہیں۔ دریں اثنا ترکی نے براہیمی کے سفارتی مشن کو مسترد کر دیا ہے۔ وزیر خارجہ احمد داؤد اوغلو کے مطابق ایسی حکومت سے مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں جو اپنے شہریوں کا قتل عام جاری رکھے ہوئے ہے۔

امریکی صدارتی انتخابات کی معطل شدہ مہم دوبارہ زور پکڑتی ہوئی

سینڈی طوفان کے باعث امریکی صدارتی انتخابات کی معطل شدہ مہم بظاہر دوبارہ زور پکڑتی دکھائی دے رہی ہے۔ صدر باراک اوباما آج نیوجرسی کے ڈیموکریٹ گورنر کے ساتھ متاثرہ علاقوں کا دورہ کریں گے۔ اگرچہ یہ بظاہر امدادی کاموں کا جائزہ لینے کی کوشش ہے مگر ناقدین اس میں سیاسی عنصر چھپا دیکھتے ہیں۔ نیوجرسی کے 50سالہ گورنر کرس کرسٹی کو مستقبل میں ڈیموکریٹ صدارتی امیدوار کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔ وہ طوفان کے بعد مرکزی حکومت کے اقدامات کی بھرپور انداز میں تعریف کرچکے ہیں۔ دوسری جانب ری پبلکن صدارتی امیدوار مٹ رومنی بھی متاثرین کی بحالی میں خاصے سرگرم ہیں۔ انہوں نے ریاست اوہایو میں شیڈیول انتخابی جلسے کو متاثرین کے لیے چندہ جمع کرنے کی مہم میں بدل ڈالا اور یہ تاثر رد کیا کہ اس کے پیچھے سیاسی مقاصد کار فرما ہیں۔

افغانستان میں دو غیر ملکی فوجی داخلی حملے میں ہلاک

افغانستان میں پولیس کی وردی میں ملبوس ایک شخص نے دو غیر ملکی فوجیوں کو ہلاک کر دیا ہے۔ یہ واقعہ جنوبی صوبے ہلمند میں پیش آیا، جہاں دو برطانوی فوجی مارے گئے۔ ہلمند کے گورنر محمد نعیم بلوچ نے اس واقعے کی تصدیق کر دی ہے۔ طالبان کے ایک ترجمان کے مطابق حملہ آور ان کا ساتھی تھا۔ رواں برس اس قسم کے حملوں میں پچاس سے زائد غیر ملکی فوجی مارے جا چکے ہیں۔ ان داخلی حملوں میں ایک ایسے وقت میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے، جب نیٹو فوجی مشن 2014ء میں اختتام پذیر ہو رہا ہے اور غیر ملکی فوجی سکیورٹی کے انتظامات افغان فورسز کے حوالے کرنے کے مرحلے میں ہیں۔ امریکی وزیر دفاع لیون پنیٹا کے بقول افغانستان میں کامیابی کے لیے اہم ہے کہ اس طرح کے حملوں کو روکا جائے۔

اقوام متحدہ کی ہیومن رائٹس کونسل میں پاکستان پر تنقید

پاکستان نے اقوام متحدہ کی ہیومن رائٹس کونسل میں اپنے یہاں انسانوں کے حقوق کا تحفظ کرنے کا عزم دہرایا ہے۔ وزیر خارجہ حنا ربانی کھر نے جنیوا میں کونسل کے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ پاکستان منصفانہ معاشرتی اقدار پر یقین رکھتا ہے۔ اجلاس میں شریک مغربی سفارتکاروں نے الزام عائد کیا کہ پاکستان میں اقلیتیوں کا استحصال کیا جاتا ہے، منحرفین کے خلاف فوجی کارروائی کی جاتی ہے، خواتین اور بچوں کے ساتھ نا انصافی ہوتی ہے اور انسانی تجارت بھی ایک شدید مسئلہ ہے،جس پر قابو پانے کے لیے انتہائی کم اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔ امریکی سفیر آئلین ڈنہاؤ نے اس ضمن میں بالخصوص بلوچستان میں فوجی آپریشن کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد حکومت کو یقینی بنانا چاہیے کہ ماورائے عدالت قتل کی وارداتوں، تشدد کرنے والوں اور لوگوں کو خفیہ طور پر اغوا کرنے والوں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔

 

امریکی سرحدی محافظ کے قتل کا اعتراف

میکسیکو کے ایک شہری نے امریکی سرحدی محافظ کے قتل کا اعتراف کرلیا ہے۔ 2010ء میں ہوئے قتل کا یہ واقعہ اس متنازعہ امریکی منصوبے سے متعلق ہے، جس کے ذریعے میکسیکو کے منشیات فروشوں کو جان بوجھ کر اسلحہ فراہم کیا گیا تھا تاکہ غیر قانونی اسلحے کا لین دین کرنے والوں کی شناخت ہوسکے۔ یہ منصوبہ اس لیے بھی متنازعہ بنا کیونکہ ہزاروں کی تعداد میں خود کار ہتھیار جرائم پیشہ افراد کو فراہم کرنے کے باوجود کوئی بھی اہم مجرم گرفتار نہیں ہوسکا تھا ۔ امریکی ریاست ٹکسن میں سرحدی محافظ کے قتل کا اعتراف کرنے والے شخص کو استغاثہ نے موت کی سزا نہ دینے کا یقین دلایا ہے۔ اسی بنیاد پر اس نے اپنا جرم قبول کیا ہے۔ سرحدی محافظ برائن ٹیری کو ریاست ایریزونا میں قتل کیا گیا تھا۔

مراکش میں بم دھماکوں میں ملوث مشتبہ شخص جرمنی میں گرفتار

جرمن پولیس نے مراکش میں تیس سے زائد افراد کے قتل میں مشتبہ طور پر ملوث شخض کو گرفتار کر لیا ہے۔ فرانس کی شہریت رکھنے والا یہ37 سالہ شخص بنیادی طور پر مراکشی سے تعلق رکھتا ہے۔ مراکش کے شہر الدار البیضا (کاسابلانکا) میں 16 مئی 2003ء کو دس سے زائد خودکش حملہ آوروں نے خود کو دھماکے سے اڑا دیا تھا۔ سیاحوں کے لیے مشہور اس علاقے میں پیش آنے والے اس واقعے میں حملہ آوروں کےساتھ 45 افراد مارے گئے تھے۔ گرفتار شدہ شخص اسی واقعے میں  مراکش کو مطلوب تھا۔ جرمن پولیس کے مطابق اس شخص کو جنوبی شہر میونخ کے ہوائی اڈے سے اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ اہل خانہ کے ہمراہ دبئی جانے والا تھا۔

اٹلی میں انسداد بدعنوانی کے قانون پر اتفاق

اٹلی کی پارلیمان نے انسداد بدعنوانی سے متعلق ایک بل کو اعتماد کا ووٹ دے دیا ہے۔ یہ بل حکومت کی جانب سے پیش کیے گئے سابقہ بل کا قدرے نرم نعم البدل ہے۔ یہ بل ایسے وقت میں منظور ہوا ہے جب یورپی یونین  یں اٹلی کے سیاست دانوں کی ساکھ خاصی متاثر دکھائی دیتی ہے۔ تنازعات میں گھرے سابق وزیر اعظم بیرلسکونی کے برعکس موجودہ وزیر اعظم ماریو مونٹی اصلاحاتی کے عمل کو زیادہ تیز کرنے کی کوشش میں دکھائی دیتے ہیں۔ پارلیمان سے منظور شدہ قانون کے تحت بدعنوان ثابت ہونے والے سرکاری افسران اور سیاست دان سرکاری عہدہ نہیں رکھ سکیں گے، ان کی قید کی مدت بڑھا دی جائے گی۔

تیونس میں سخت گیر اسلامی نظریات کے حامل مظاہرین اور پولیس کے مابین جھڑپ

شمال افریقی ملک تیونس میں سخت گیر اسلامی نظریات کے حامل سلفی مظاہرین اور پولیس کے مابین جھڑپوں می‍ں ایک شخص ہلاک ہو گیا۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق سلفی مظاہرین نے دارالحکومت تیونس میں پولیس اسٹیشن پر حملہ کیا تھا۔ پولیس کی جوابی کارروائی میں ایک شخص ہلاک ہوا ہے۔ حال ہی میں عرب دنیا میں انقلاب کا آغاز تیونس ہی سے ہوا تھا۔ یہاں پر مذہبی رجحانات کی حامل جماعتوں کے اتحاد النہضہ کی حکومت ہے، جو سخت گیر نظریات کی مخالف ہے۔ حکومت میں شامل سخت گیر مؤقف کی حامل جماعتیں الکحل پر پابندی، خواتین کے حجاب  اور شرعی قوانین کے اطلاق کا مطالبہ کر رہی ہیں۔ حکومت میں شامل متعدل نظریات کی حامل قوتیں اس قسم کے اقدامات کی مخالف ہیں۔ تیونس فرانس کی نوآبادی رہا ہے اور اسے دیگر عرب ریاستوں کے مقابلے میں زیادہ آزاد خیال ملک تصور کیا جاتا ہے۔

نائجیریا میں مسلح ڈاکووں نے فائرنگ کرکے بیس افراد کو ہلاک کر دیا

افریقی ملک نائجیریا میں مسلح ڈاکووں نے فائرنگ کرکے بیس افراد  کو ہلاک کر دیا ہے۔ نائجیریا کا زامفارا نامی متاثرہ صوبہ طویل عرصے سے لاقانونیت اور بدامنی کا شکار ہے۔ حکومتی ذرائع کے مطابق ڈاکووں کے اس گروہ نے دیہات میں گھس کر بلا امتیاز  فائرنگ کی تھی۔ بتایا جارہا ہے کہ ان مسلح افراد نے فائر بند کرنے کی اپیل کرنے والے مقامی رہنما کو بھی قتل کر ڈالا اور پھر تمام گھروں سے نقدی اور قیمتی سامان لے کر فرار ہوگئے۔ اسی صوبے میں تین ماہ قبل میں اسی قسم کے ایک واقعے میں 23 دیہاتیوں کو قتل کرکے لوٹ مار کی گئی تھی۔ واضح رہے کہ نائجیریا میں بوکو حرام نامی اسلامی عسکریت پسند گروہ بھی فعال ہے۔

بھارت نے پاکستان کو دسمبر میں دورہ کرنے کی منظوری دے دی

بھارتی کرکٹ بورڈ نے پاکستان کو دسمبر میں دورہ کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ پریس ٹرسٹ آف انڈیا کے مطابق اس دورے میں تین ایک روزہ اور ایک ٹوئنٹی ٹوئنٹی میچ کھیلا جائے گا۔ بتایا گیا ہے کہ بھارتی کرکٹ نے ملکی وزیر داخلہ آر کے سنگھ کے ساتھ سلامتی سے متعلق امور پر بات چیت کے بعد اس دورے کی منظوری دی ہے۔

آرمسٹرانگ ایڈیلیڈ کی اعزازی کنجی سے محروم ہوگئے

سائیکلنگ کی دنیا کے بدنام زمانہ سابق چمپیئن لانس آرمسٹرانگ سے آسٹریلوی شہر ایڈیلیڈ کی اعزاز کنجی واپس لے لی گئی ہے۔ سات بار ٹور ڈی فرانس کو جیتنے والے اس امریکی سائیکل پر ممنوعہ طاقت بخش ادویات کا استعمال ثابت ہوچکا ہے۔ جرم ثابت ہونے کے بعد آرمسٹرانگ سے تمام اعزازات واپس لے لیے گئے ہیں اور آج کل وہ انعامی رقم سمیت دیگر مالی تنازعات میں الجھے ہوئے ہیں۔ ایڈیلیڈ شہر شہر کے کونسلروں نے ایک اجلاس کے بعد ان سے اعزاز کنجی واپس لینے کا فیصلہ کیا۔

  • 9 اکتوبر 1962

    یوگنڈا: آزادی کے پچاس برس

    9 اکتوبر 1962

    یوگنڈا نے 9 اکتوبر 1962ء کو برطانیہ سے آزادی حاصل کی تھی۔ پہلے وزیر اعظم ملٹن اوبوٹے نے برطانیہ کی طرف سے یوگنڈا میں تعینات گورنر والٹر کاؤٹس (بائیں) سے اقتدار حاصل کیا تھا۔ اس نصف صدی میں یوگنڈا میں کئی تبدیلیاں آئیں لیکن اس دوران ملک میں جمہوری اقدار صحیح طور پر پروان نہ چڑھ سکیں۔

  • ملٹن اوبوٹے

    یوگنڈا: آزادی کے پچاس برس

    ملٹن اوبوٹے

    ملٹن اوبوٹے نے ملک میں روایتی نظام حکومت کو ختم کر دیا اور 1966ء میں صدر بن گئے۔ یوگنڈا کے آرمی چیف عیدی امین نے 1971ء میں اوبوٹے کا تختہ الٹ دیا۔ امین نے آٹھ سال تک ملک پر حکمرانی کی۔ بعد ازاں 1980ء میں اوبوٹے کو دوبارہ اقتدار مل گیا۔ اس دور میں اوبوٹے حکومت کی طرف سے کیے گئے مظالم ابھی تک یاد کیے جاتے ہیں۔

  • عیدی امین

    یوگنڈا: آزادی کے پچاس برس

    عیدی امین

    عیدی امین کا آمرانہ دور 1971ء سے لے کر 1979ء تک جاری رہا۔ اس دور میں ہزاروں افراد گرفتار کیے گئے، جان سے مار دیے گئے یا تشدد کا نشانہ بنائے گئے۔ امین نے اپنے سیاسی مخالفین کو ظلم و جبر کا نشانہ بنایا۔ سعودی عرب میں جلا وطنی اختیار کرنے والے عیدی امین کا 2003ء میں جدہ میں انتقال ہوا۔

  • یوگنڈا کی آزادی

    یوگنڈا: آزادی کے پچاس برس

    یوگنڈا کی آزادی

    1979 ء میں یوگنڈا اور تنزانیہ کی جنگ کے بعد عیدی امین کا آٹھ سالہ دور ختم ہوا۔ اس وقت تنزانیہ کی فورسز نے یوگنڈا کے جلاوطنوں کے ساتھ مل کر حملہ کیا اور عیدی امین کو شکست دی۔ 1980ء کے انتخابات میں اوبوٹے دوبارہ صدر بنے تاہم 1985ء میں جنرل ٹیٹو اوکیلو نے فوجی بغاوت کے بعد انہیں ایک مرتبہ پھر اقتدار سے محروم کر دیا۔ یوویری موسیوینی نے چھ ماہ بعد ملک کا اقتدار سنبھالا۔

  •  افریقہ کا موتی

    یوگنڈا: آزادی کے پچاس برس

    افریقہ کا موتی

    مشہور برطانوی سیاستدان ونسٹن چرچل نے یوگنڈا کو افریقہ کا موتی قرار دیا تھا لیکن اب یہ موتی اپنی چمک دمک کھو چکا ہے۔ عیدی امین اور ملٹن اوبوٹے کے ظالمانہ اَدوارکے بعد اب یوویری موسیوینی 26 برسوں سے اقتدار سے چمٹے ہوئے ہیں۔ بڑے پیمانے پر بدعنوانی کے باوجود اس ملک میں اقتصادی ترقی کی رفتار مسلسل پانچ سے سات فیصد تک جا رہی ہے۔

  • جوزف کونی

    یوگنڈا: آزادی کے پچاس برس

    جوزف کونی

    LRA کا سربراہ جوزف کونی مطلوب ترین جنگی مجرم ہے۔ مزاحتمی تحریک LRA گزشتہ بیس برس سےشمالی یوگنڈا میں سرگرم ہے۔ اس کی پر تشدد کارروائیوں کے باعث اب تک قریب دو ملین انسان شدید متاثر ہو چکے ہیں۔ اس تحریک نے بیس ہزار بچوں کو زبردستی جنگی مقاصد کے لیے استعمال کیا ہے۔ 2008ء سے اس نے ڈیموکریٹک ریپبلک کانگو اور وسطی افریقی جمہوریہ کے عوام کو بھی نشانہ بنانا شروع کر دیا تھا۔

  • کیزا بیزیگیے

    یوگنڈا: آزادی کے پچاس برس

    کیزا بیزیگیے

    یوگنڈا میں اپوزیشن جماعت فورم برائے جمہوری تبدیلی FDC کے رہنما کیزا بیزیگیے گزشتہ تین صدارتی انتخابات میں ناکام ہو چکے ہیں۔ عوامی مقبولیت کے باوجود وہ ابھی تک ملکی اپوزیشن کا کوئی اتحاد بنانے میں ناکام رہے ہیں۔ وہ 2011ء سے سماجی ناانصافی اور خوراک کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف مختلف قسم کی احتجاجی تحریکیں چلاتے آ رہے ہیں۔

  • طاقت کا ناجائز استعمال

    یوگنڈا: آزادی کے پچاس برس

    طاقت کا ناجائز استعمال

    یوگنڈا میں پر امن مظاہروں کے دوران بھی سکیورٹی فورسز طاقت کا ناجائز استعمال کرتی ہیں۔ ایسے احتجاجی مظاہروں کے دوران بلا امتیاز گرفتاریاں عمل میں آتی ہیں اور مظاہرین کو تشدد کا نشانہ بھی بنایا جاتا ہے۔ انسانی حقوق کی تنظیموں کے مطابق یوگنڈا کی پولیس اور نیم فوجی دستے بنیادی انسانی حقوق کا احترام نہیں کرتے۔

  • ہم جنس پرستی

    یوگنڈا: آزادی کے پچاس برس

    ہم جنس پرستی

    یوگنڈا کے ایک معروف اخبار نے 2010ء میں ملک میں ہم جنس پرستی کے رحجانات کے بارے میں ایک رپورٹ شائع کی، جس میں ہم جنس پرست مردوں اور خواتین کے نام اور پتے بھی شائع کیے گئے تھے، جس پر حکومت نے سخت نوٹس لیا۔ یوگنڈا میں ہم جنس پرستی سے متعلق سخت پابندیاں عائد ہیں۔ اس پر یورپی یونین اور امریکا اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہیں۔

  • امن مشن

    یوگنڈا: آزادی کے پچاس برس

    امن مشن

    یوگنڈا حکومت نے صومالیہ میں باغی تحریک کے خاتمے کے لیے افریقی یونین کی امن فوج کے جھنڈے تلے اپنے فوجی وہاں تعینات کر رکھے ہیں۔ اسی وجہ سے صومالی جنگجو ملیشیا الشباب مبینہ طور پر یوگنڈا میں بھی دہشت گردانہ کارروائیوں میں ملوث ہے۔ یہ امر اہم ہے کہ صومالیہ میں تعینات امن دستوں میں سب سے زیادہ فوجی یوگنڈا ہی کے ہیں۔

  • 2011ء کے صدارتی انتخابات

    یوگنڈا: آزادی کے پچاس برس

    2011ء کے صدارتی انتخابات

    یوگنڈا میں گزشتہ صدارتی انتخابات پر غیر جانبدار مبصرین نے اپنے تحفظات کا اظہار کیا تھا۔ مبصرین کے بقول انتخابی عمل آزاد تو تھا مگر شفاف نہیں تھا۔ حکومتی جماعت این آر ایم نے انتخابی مہم سرکاری خزانے سے چلائی تھی۔ ان انتخابات میں صدر یوویری موسیوینی نے ووٹروں کو متوجہ کرنے کے لیے انتہائی جارحانہ انتخابی مہم چلائی تھی اور اپنے حامیوں کو خوب نوازا تھا۔

  • یوویری موسیوینی

    یوگنڈا: آزادی کے پچاس برس

    یوویری موسیوینی

    صدر موسیوینی نے 2005ء میں آئین میں ترمیم بھی کی تھی تاکہ وہ ایک بار پھر صدارتی الیکشن میں حصہ لینے کے قابل ہو سکیں۔ سیاسی ماہرین کہتے ہیں کہ گزشتہ پچاس برسوں کے دوران یوگنڈا میں کبھی بھی ایسا نہیں ہوا کہ انتقال اقتدار پرامن انداز میں پایہ تکمیل تک پہنچا ہو۔

  • سیاحت

    یوگنڈا: آزادی کے پچاس برس

    سیاحت

    یوگنڈا سیاحت کے حوالے سے بہت مقبول ممالک میں شمار ہوتا ہے۔ وہاں اب بھی کئی جانوروں کی نایاب اقسام پائی جاتی ہیں، جن میں چمپینزی اور پہاڑی گوریلے بھی شامل ہیں۔


    مصنف: عاطف بلوچ / Andrea Schmidt | ایڈیٹر: مقبول ملک / Jochen Vock