1. Inhalt
  2. Navigation
  3. Weitere Inhalte
  4. Metanavigation
  5. Suche
  6. Choose from 30 Languages
  • ایک عالمگیر مسئلہ

    زہریلا کوڑا کرکٹ، ٹھکانے لگانے کے محفوظ طریقے

    ایک عالمگیر مسئلہ

    بہت سے ممالک کے پاس یہ سہولت نہیں ہے کہ وہ زہریلے کوڑے کرکٹ کو محفوظ طریقے سے ٹھکانے لگا سکیں۔ ڈرموں کو بلا سوچے سمجھے کسی جگہ پھینک دیا جاتا ہے، جیسا کہ موریطانیہ کی اس تصویر میں نظر آ رہا ہے۔ ان ڈرموں کے اندر موجود مواد پانی اور پودوں تک پہنچتا ہے اور یوں زہریلے مادے انسانوں اور جانوروں کے لیے خطرہ بنتے ہیں۔

  • پیشہ ورانہ حل

    زہریلا کوڑا کرکٹ، ٹھکانے لگانے کے محفوظ طریقے

    پیشہ ورانہ حل

    یہ طریقہ درست ہے۔ شمالی جرمنی میں زہریلے کوڑے کو جلانے کے مرکز SAVA میں استعمال شُدہ ڈرموں کو ترتیب سے رکھا جاتا ہے۔ تمام انتہائی زہریلے مادے اُس وقت تک ڈرموں کے اندر ہی رہتے ہیں، جب تک کہ وہ جلانے والی بھٹی کے اندر نہیں پہنچ جاتے۔

  • زہریلے مادے الگ الگ ذخیرہ کرنا

    زہریلا کوڑا کرکٹ، ٹھکانے لگانے کے محفوظ طریقے

    زہریلے مادے الگ الگ ذخیرہ کرنا

    ایسے کوڑے کرکٹ کو، جو آسانی سے آگ پکڑ سکتا ہو، براہ راست مختلف ٹینکیوں میں ڈال دیا جاتا ہے۔ ایسے مختلف مادوں کو اُن کے جلنے کی خاصیت کے اعتبار سے الگ الگ کیا جاتا ہے، یوں بھٹی کے درجہء حرارت کو زیادہ اچھے طریقے سے کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔

  • پی سی بی، ایک مسئلہ

    زہریلا کوڑا کرکٹ، ٹھکانے لگانے کے محفوظ طریقے

    پی سی بی، ایک مسئلہ

    پولی کلورینیٹڈ بائیفینائل مادے اکثر کنڈنسرز میں استعمال کیے جاتے ہیں اور ان کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ سرطان کا باعث بنتے ہیں۔ اسی لیے جلانے سے پہلے انہیں ایک ایک کر کے الگ خصوصی ٹینکیوں میں رکھا جاتا ہے۔

  • زہریلے مادے زیر زمین بنکرز میں

    زہریلا کوڑا کرکٹ، ٹھکانے لگانے کے محفوظ طریقے

    زہریلے مادے زیر زمین بنکرز میں

    ایسے مادوں کو، جو زیادہ زہریلے تو نہیں ہوتے لیکن خطرناک ہوتے ہیں، زیر زمین بنکرز میں رکھا جاتا ہے۔ وہاں سے اُنہیں کرین کی مدد سے پہلے اُس مشین میں ڈالا جاتا ہے، جو چیزوں کو کاٹ کاٹ کر چھوٹا کرتی ہے۔ پھر کہیں اِن مادوں کو جلایا جاتا ہے۔

  • زہر الگ کرنے کے لیے حرارت کا استعمال

    زہریلا کوڑا کرکٹ، ٹھکانے لگانے کے محفوظ طریقے

    زہر الگ کرنے کے لیے حرارت کا استعمال

    اس بھٹی کے اندر درجہء حرارت 1100 ڈگری سینٹی گریڈ سے بھی زیادہ تک پہنچ جاتا ہے۔ کوئی نامیاتی مرکب اتنی گرمی برداشت نہیں کر سکتا۔ ڈائی آکسین، فیوران اور دیگر زہریلے مرکبات ٹوٹ کر اپنے اپنے بنیادی عناصر میں تقسیم ہو جاتے ہیں۔

  • سرد اسموک گیس

    زہریلا کوڑا کرکٹ، ٹھکانے لگانے کے محفوظ طریقے

    سرد اسموک گیس

    اسموک گیس کو کم سے کم وقت میں ٹھنڈا کرنا پڑتا ہے تاکہ ڈائی آکسین جیسے زہریلے نامیاتی مادے جنم نہ لیں۔ اس مقصد کے لیے اس گیس کو بیک وقت بے شمار چھوٹے چھوٹے پائپوں میں سے گزارا جاتا ہے۔

  • باریک ذرات کا مقابلہ بجلی سے

    زہریلا کوڑا کرکٹ، ٹھکانے لگانے کے محفوظ طریقے

    باریک ذرات کا مقابلہ بجلی سے

    ایک برقی فلٹر اندر سے ایسا نظر آتا ہے۔ یہ اسموک گیس سے ذرات کو الگ کرنے کے کام آتا ہے۔ باریک ذرات کالَک کی صورت میں برقی چارج والی جالی کے ساتھ جا کر چپک جاتے ہیں۔

  • سلفر ڈائی آکسائیڈ کا مسئلہ

    زہریلا کوڑا کرکٹ، ٹھکانے لگانے کے محفوظ طریقے

    سلفر ڈائی آکسائیڈ کا مسئلہ

    اس مشین میں اسموک گیس میں موجود سلفر ڈائی آکسائیڈ کو کیلشیم ہائیڈرو آکسائیڈ کی مدد سے دھو دیا جاتا ہے اور یوں صرف بے ضرر جپسم باقی رہ جاتا ہے۔

  • تیزابی مادے بے ضرر بنانا

    زہریلا کوڑا کرکٹ، ٹھکانے لگانے کے محفوظ طریقے

    تیزابی مادے بے ضرر بنانا

    تیزابی مادوں کو چونے کی مدد سے بے ضرر بنایا جاتا ہے اور پھر اس مشین میں خشک کیا جاتا ہے۔ اس طرح صرف بھاپ باقی بچتی ہے اور ان مادوں میں موجود کیلشیم کے نمکیات ایک پاؤڈر کی شکل اختیار کر لیتے ہیں۔

  • پارے کے لیے کاربن فلٹر

    زہریلا کوڑا کرکٹ، ٹھکانے لگانے کے محفوظ طریقے

    پارے کے لیے کاربن فلٹر

    فلٹر کی جالیاں اسموک گیس میں سے پارے اور دیگر زہریلے مادوں کو الگ کرتی ہیں۔ کاربن کو چونے کے ساتھ ملا کر مسلسل اس فلٹر میں پھینکا جاتا ہے اور یوں باقی ماندہ زہریلے مادے بھی الگ ہو جاتے ہیں۔


    مصنف: فابیان شمٹ، امجد علی | ایڈیٹر: کشور مصطفیٰ