1. Inhalt
  2. Navigation
  3. Weitere Inhalte
  4. Metanavigation
  5. Suche
  6. Choose from 30 Languages

حالات حاضرہ

خیبر پختونخواہ کے لیے جرمنی کی امداد

جرمن حکومت کی جانب سے اس خطیر رقم سے پسماندہ علاقوں کے عوام کو فیصلہ سازی میں کردار ادا کرنے کا موقع فراہم کیا جائیگا

جرمن حکومت نے صوبہ خیبر پختونخوا اور ملحقہ قبائلی علاقوں میں دہشت گردی کے خلاف جنگ سے متاثرہ افراد، غربت کے خاتمے اور کم آمدنی کے لوگوں کی مدد کرنے کیلئے جرمن ڈولپمنٹ بنک (KFW)کی وساطت سے 31.5 ملین یورو جو تقریبا 4ارب روپے بنتی ہے کی امداد فراہم کی ہے۔

اس امداد سے پہلے سال کے دوران صوبہ خیبر پختونخوا کے پانچ اضلاع میں صاف پانی کی فراہمی،زراعت کے فروغ کے چھوٹے منصوبے ،نکاس آب ،رابطہ پلوں کی تعمیر ،سیلاب سے بچاؤ اور کئی دیگر منصوبے شروع کئے جائیں گے ۔ جرمن بنک کے ایف ڈبلیو کی کنٹری ڈائریکٹر انا کرسٹینے یانکے کے مطابق اس منصوبے سے خیبر پختونخوا،فرنٹیر ریجنز اور قبائلی علاقوں سے تعلق رکھنے والے چھ لاکھ افراد مستفید ہونگے ۔ابتدائی طور یہ منصوبے ضلع چارسدہ، بونیر، صوابی، چترال اور ڈیرہ اسماعیل خان کے 22 تحصیلوں میں شروع کئے جائیں گے ان منصوبوں سے جہاں عوام کو بنیادی سہولیات فراہم کی جائینگی وہاں عوام کی ایک بڑی تعداد کو روزگار بھی ملے گا۔ صوبہ خیبر پختونخوا کے سماجی بہبود کی صوبائی وزیر ستارہ ایاز نے جرمنی کی جانب سے ملنے والی اس امداد کے بارے میں ڈی ڈبلیو سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ”جرمن حکومت نے غربت کی شرح کیلئے ایک خاص حد مقرر کی ہے اس سے کم کے اضلاع کے یونین کونسل کی سطح پر یہ کام کریں گے اس دوران اس امداد کے ذریع خواتین کیلئے ھُنر سکھانے اورانکے کام کو آگے بڑھانے ، بنیادی ڈھانچے کو درست کرنا اور عوام کو فیصلہ سازی کرنے کیلئے تیار کرنے سمیت عوامی فلاح کے کئی دیگر منصوبے شامل ہیں اور جب یہ منصوبے مکمل ہونگے تو واضح نظر آئے گا کہ ان علاقوں میں خوشحالی آئی ہے اور عوام کے مسائل میں کمی ہوئی ہے ۔ ستارہ ایاز کا کہنا تھا کہ جن اضلاع میں غربت کی شرح زیادہ ہے پہلے مرحلے میں وہاں کام شروع کیا گیا ہے۔“

جرمن ترقیاتی بینک خیبر پختونخواہ میں ترقیاتی کاموں کی معاونت کر رہا ہے

جرمن حکومت کی جانب سے اس خطیر رقم سے پسماندہ علاقوں کے عوام کو فیصلہ سازی میں کردار ادا کرنے کا موقع فراہم کیا جائیگا انہیں یہ تربیت بھی فراہم کی جائیگی تاکہ وہ اپنے علاقے کے مسائل کو حل کو خود کرنے اور وسائل کو درست اور بروقت استعمال کے قابل ہوسکیں اور یہی لوگ اپنے علاقے کی تعمیر و ترقی کیلئے منصوبہ بندی کریں گے۔

جرمن حکومت نصف صدی سے پاکستان اور بالخصوس صوبہ خیبر پختونخوا اور قبائلی علاقوں کے عوام کی فلاح و بہبود کے مختلف منصوبوں کیلئے امداد فراہم کررہا ہے اس سے قبل ”ڈپبٹ فار ایجوکیشن سویپ ٹو“ نامی منصوبے کیلئے 1ارب77کروڑ روپے سے زیادہ قرضہ دیا بعد ازاں جرمن حکومت نے حسب وعدہ نہ صرف صوبائی حکومت کو دی جانیوالی یہ خطیر رقم معاف کی بلکہ اس منصوبے کیلئے مزید314 ملین روپے سے زیادہ رقم فراہم کر نے کا بھی اعلان کیا ہے جس سے مزید اسکولوں کی تعمیر اور موجودہ اسکولوں کیلئے بنیادی سہولیات کی فراہمی ممکن ہوسکے گی۔

رپورٹ: فرید اللہ خان پشاور

ادارت: کشور مصطفیٰ