1. Inhalt
  2. Navigation
  3. Weitere Inhalte
  4. Metanavigation
  5. Suche
  6. Choose from 30 Languages

سائنس اور ماحول

امریکی فوجی ہائپر سونک جہاز کا تجربہ اگلے برس دوبارہ

بغیر پائلٹ ہائپر سونک امریکی فوجی جہاز کا آخری تجربہ اگلے برس کیا جائے گا۔ اس سے قبل اب تک ہونے والے تین تجربات ناکام ہو چکے ہیں۔ یہ جہاز آواز کی رفتار سے چھ گنا تیز سفر کرے گا۔

اس پروگرام کے مینیجر نے بدھ کے روز اپنے ایک بیان میں بتایا کہ ہائپر سونک پروگرام میں چار تجربات ہونا ہیں، جن میں سے تین اب تک کیے جا چکے ہیں۔ اس سے قبل اگست میں اس سلسلے کا تیسرا تجربہ کیا گیا تھا مگر ویو رائڈر یا X-51A نامی تجرباتی جہاز اپنے سفر کے آغاز کے چند ہی لمحوں بعد تباہ ہو کر بحر الکاہل میں جا گرا تھا۔ یو ایس ایئرفورس حکام کا کہنا ہے کہ فی الحال اس نئے تجربے کے لیے تاریخ طے نہیں کی گئی ہے۔

اس سلسلے کے اب تک کے تجربات کامیاب نہیں رہے ہیں

اس پروگرام کے مینیجر چارلی برنک نے صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ تجربے کی ناکامی کی وجوہات کا بغور جائزہ لیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اگست میں کیے جانے والے تجربے میں جب جہاز کو سفر کے لیے چھوڑا گیا تھا، تو اچانک ارتعاش کی وجہ سے اس کو کنٹرول کرنے والی فِن ناکارہ ہو گئی تھی۔ ’میں یہ نہیں کہہ سکتا کہ صرف یہ بات اُس تجربے کی ناکامی کی وجہ بنی۔ مگر ہم جتنا غور کر رہے ہیں، ہمارے سامنے یہ خرابی آ رہی ہے۔‘

واضح رہے کہ ویورائڈر کو اس طرز پر تیار کیا گیا تھا کہ وہ ماک سِکس (آواز کی رفتار سے چھ گنا تیز) یا اس سے زائد کی رفتار سے سفر کر سکے۔ اگر یہ تجربہ کامیاب ہو جاتا ہے، تو مستقبل میں نیویارک سے لندن تک کا سفر ایک گھنٹے سے بھی کم وقت میں طے کیا جا سکے گا۔

ماہرین کا خیال ہے کہ امریکی فوج یہی تکنیک میزائلوں میں بھی استعمال کر سکتی ہے، جس کے ذریعے دنیا کے کسی بھی ملک کو چند ہی گھنٹوں میں ہدف بنانا ممکن ہو جائے گا۔

اس ماک سِکس پروگرام کے سلسلے کے تیسرے تجربے کی ناکامی سے متعلق تفتیشی رپورٹ رواں برس کے اختتام تک جاری کی جائے گی۔

at /ng (Reuters)